لیکن کل شام سے کچھ اشعار نے
یوں انگڑائی لی کہ
بحرِ رومانس کی مجنمد لہروں نے بھی
اضطرابی زاویوں کی طرف سفرِ نمو کیا
تازہ ترین غزل لکھ کر تو مجھے یوں لگ رہا ہے کہ
آنگنِ خیال میں جیسے بہار عود آئی ہو
یہ غزل خالصتاً میرے حالِ دل کی
حقیقی عکاس نہیں تو اظہاریہ ضرور ہے
مگر خوشی یہ کہ
ناامیدی، عدم استحکام اور بے یقینی کی
دبیز چادر چاک چاک ہوئی ہے
مگر اعتماد یہ کہ دستِ بے یقیں کو
جھٹک دینے کی جرأت پیدا ہو ہی گئی
مگر لطف یہ ہے کہ جبرِ تصنع کو
absolutely-not
کہنے کی توفیق ملی
فاروق بلوچ
No comments:
Post a Comment