Thursday, 10 July 2025

کسی سے عشق مرا والہانہ ہوتے ہوئے

 کسی سے عشق مِرا والہانہ ہوتے ہوئے

میں خود کو دیکھ رہا ہوں فسانہ ہوتے ہوئے

وہ ٹیلی فون کی گھنٹی یقیں دلاتی ہے

مِرے قریب ہے تو غائبانہ ہوتے ہوئے

وہ نسل نو کے لیے دے گیا نیا فیشن

میں جس لباس کو پہنوں پرانا ہوتے ہوئے

مَرا رقیب تھا جب تک مِرے قریب رہا

وہ مجھ سے دور ہے اب دوستانہ ہوتے ہوئے

یہ لوگ مجھ کو محب وطن سمجھتے نہیں

مِری زبان پہ قومی ترانہ ہوتے ہوئے

وہ کیسے نشے کا دلدادہ ہو گیا آتش

شریف جس کا مکمل گھرانا ہوتے ہوئے


آتش رضا

No comments:

Post a Comment