Sunday, 12 October 2025

کھوکھلی زیست کے دائرے

 پاداش


کھوکھلی زیست کے

دائرے

جان لیوا کربناک لمحات ہیں

غم کے اژدر ہیں

یہ وقت کی شورشیں

میرے معصوم دل کی تمناؤں کے خون کو

لغزشِ شوق کے نام پر

ایک جرمِ وفا کے عوض

چاٹتے ہی رہے

چاٹتے ہی رہے


سلطان الحق شہیدی کاشمیری

شہیدی کاشمیری

No comments:

Post a Comment