Friday, 5 December 2025

وہ مرے دل کا حال کیا جانے

 وہ مرے دل کا حال کیا جانے

ناز قدرِ نیاز کیا جانے

کعبہ جس کا ہو ابروئے جاناں

وہ طریقِ نماز کیا جانے

عشق ہر حال میں ہے حسن سے کم

غزنوی کو ایاز کیا جانے

دلِ عاشق پہ کیا گرتی ہے

حسنِ جلوہ طراز کیا جانے

جو مزا ہے خطا کی بخشش میں

وہ مزا پاک باز کیا جانے

لاکھ حکمت کیا کرے تو کیا

دردِ دل چارہ ساز کیا جانے

ماورائے خِرد ہے وہ نادر

اصلیت کا مجاز کیا جانے


نادر شاہجہانپوری

جان پال رابرٹ 

No comments:

Post a Comment