عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
رہے گا کیوں نہیں جذبات دائمی کا امام
بنا دیا ہے، اسے حق نے روشنی کا امام
میں کیوں نہ چوموں گا آنکھوں سے اس کا نام وجود
وہی ازل سے ہے آداب بندگی کا امام
ظہور اس کے لیے ہی ہوا نظام خدا
وہی جو دہر میں ثابت ہوا خودی کا امام
زمین و عرش ہے اس کے طفیل میں قائم
کہ وہ ظہور سے پہلے بھی تھا صدی کا امام
دکھائی اس سے یہاں دے رہا ہے شرع حیات
وہی ہے بندۂ مومن کی آگہی کا امام
یہ اور بات کہ آنکھوں سے اس کو دیکھا نہیں
مگر وہی ہے ہماری بھی زندگی کا امام
غلام کیوں نہ رہے گا طراز اس کا تمام
جہاں میں سید لولاک ہے نبیﷺ کا امام
راشد طراز
No comments:
Post a Comment