Friday, 19 December 2025

اڑانوں سے امبر بچا ہی نہیں

 اڑانوں سے امبر بچا ہی نہیں

پرندے کو لیکن ملا ہی نہیں

کسی سے کہوں بھی تو میں کیا کہوں

میرا تو کوئی مدعا ہی نہیں

شب و روز بھٹکے ہے در در ہوا

ہوا کا کہیں گھر بسا ہی نہیں

علیحدہ ہوا ہم سے کس دن خدا

کتابوں میں ہم نے پڑھا ہی نہیں

کہا ماں نے؛ بیٹا، خدا سے ڈرو

وہ ڈر زندگی بھر گیا ہی نہیں


اوم پربھاکر

پنڈت اوم نارائن اوستھی

No comments:

Post a Comment