Thursday, 25 December 2025

کبھی مقدر جو یہ عنایت کرے تو کیا ہو

 کبھی مقدر جو یہ عنایت کرے تو کیا ہو 

بچھڑ کے مجھ سے وہ میری چاہت کرے تو کیا ہو 

خدا کے حامی جو مجھ سے بگڑے ہیں سوچ رکھیں 

وہ روز محشر مِری حمایت کرے تو کیا ہو 

وہ جس کی صحبت مجھے سہولت سے مل گئی ہے 

وہ شخص مجھ سے اگر محبت کرے تو کیا ہو 

تمام شکوؤں کو میرے ہنس کر مٹا رہا ہے 

کبھی وہ مجھ سے کوئی شکایت کرے تو کیا ہو 

جو ہنس کے راضی رہے خدا کی ہر اک رضا میں 

پھر ایسا بندہ کبھی بغاوت کرے تو کیا ہو


رافعہ زینب

No comments:

Post a Comment