کبھی مقدر جو یہ عنایت کرے تو کیا ہو
بچھڑ کے مجھ سے وہ میری چاہت کرے تو کیا ہو
خدا کے حامی جو مجھ سے بگڑے ہیں سوچ رکھیں
وہ روز محشر مِری حمایت کرے تو کیا ہو
وہ جس کی صحبت مجھے سہولت سے مل گئی ہے
وہ شخص مجھ سے اگر محبت کرے تو کیا ہو
تمام شکوؤں کو میرے ہنس کر مٹا رہا ہے
کبھی وہ مجھ سے کوئی شکایت کرے تو کیا ہو
جو ہنس کے راضی رہے خدا کی ہر اک رضا میں
پھر ایسا بندہ کبھی بغاوت کرے تو کیا ہو
رافعہ زینب
No comments:
Post a Comment