Friday, 19 December 2025

کیسی ہے میری تشنہ لبی

 کیسی ہے میری تشنہ لبی


سامنے سمندر ہے

پھر بھی میں پیاسی ہوں

ہر روز ٹوٹ ٹوٹ کر

ساون برستا ہے

پھر بھی میں

سوکھی ہوئی بنجر زمیں ہوں


صدف معصوم

No comments:

Post a Comment