Wednesday, 31 December 2025

زندہ رہنے میں ہوں شامل اور نہ مر جانے میں ہوں

 زندہ رہنے میں ہوں شامل اور نہ مر جانے میں ہوں

صورت تصویر میں بھی آئینہ خانے میں ہوں

یا بہ شکل جنس ہوں حصہ کسی بازار کا

یا کسی کردار کا مانند افسانے کا ہوں

ایک پل ہوں سکۂ رائج بہ تزک و احتشام

دوسرے پل کوڑیوں کے مول بک جانے کو ہوں

ہے خسارہ ہی خسارہ ساری ہستی سب وجود

میں بھی شامل ہوں اسی میں اور ہرجانے میں ہوں

ہوں کبھی میں ساغر سیرابیٔ کون و مکاں

تشنگی بن کر کبھی ہستی کے پیمانے میں ہوں

نامرادانہ ہی سرگرم عمل ہوں دہر میں

میں نہ پانے کے تقاضے میں نہ کھو جانے میں ہوں


نسیم صدیقی

No comments:

Post a Comment