Tuesday, 30 December 2025

آہ کو نغمہ کہ نغمے کو فغاں کرنا پڑے

 آہ کو نغمہ کہ نغمے کو فغاں کرنا پڑے

دیکھیے کیا کچھ برائے دوستاں کرنا پڑے

اہل محمل غور سے سنتے رہیں روداد دل

کیا خبر کس لفظ کو کب داستاں کرنا پڑے

رکھ جبین شوق میں محفوظ گرمئ نیاز

کون جانے تجھ کو اک سجدہ کہاں کرنا پڑے

پوچھیے اس سے زبان‌ و لفظ کی مجبوریاں

جس کو حال دل نگاہوں سے بیاں کرنا پڑے

کچھ وہی سمجھے گا نازش آج کے ماحول کو

جس کو زنداں پر یقین گلستاں کرنا پڑے


نازش پرتاپ گڑھی 

No comments:

Post a Comment