عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہو سیرتِ سرورﷺ سے یا رب! ہمیں آگاہی
دے جنتِ عالی میں سرکارﷺ کی ہمراہی
جب تک نہ ہو مولاؐ کے رستے کا کوئی راہی
کُھلتے نہیں سالک پر اسرارِ خود آگاہی
بے ساختہ الفت ہو، بےطرح عقیدت ہو
آقاﷺ سے مؤدّت میں ہو جائے نہ کوتاہی
درماندہ بظاہر ہیں، مسکین ہیں، عاجز ہیں
ہے اُن کے فقیروں کی ٹھوکر میں مگر شاہی
پوری ہو، اگر پڑھ لے تُو صرف درود اُن پر
جائز وہ ہر اک خواہش جو ہے تِری من چاہی
دل چیز ہے کیا جاں بھی، ہم اپنی لٹا دیں گے
تا حشر لٹائیں گے ناموسﷺ پہ، واللہی
جو شہؐ کے مراتب کو، عظمت کو گھٹاتے ہیں
زینب نہیں دنیا میں اس سے بڑی گمراہی
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment