Friday, 26 December 2025

دل شکن درد کی تفسیر کہاں سے آئی

 دل شکن درد کی تفسیر کہاں سے آئی

میری قسمت کی یہ تحریر کہاں سے آئی

میں نے پلکوں پہ سجایا تھا حسیں خواب مگر

اس کی یہ دکھ بھری تعبیر کہاں سے آئی

ہم تو دیتے رہے دنیا کو محبت کا پیام

درمیاں اپنے یہ شمشیر کہاں سے آئی

میں نے احساس کے زخموں کو چھپا رکھا ہے

دل میں پھر درد کی تصویر کہاں سے آئی

سب کو اپنا وہ بنا لیتا ہے پل میں تسکیں

"اس کی باتوں میں یہ تاثیر کہاں سے آئی"


صلاح الدین تسکین

No comments:

Post a Comment