ہر رنگ جدا آیا ہر رنگ سوا آیا
عمران کے گھر میں ہے کیا نورِ خدا آیا
ہر سمت فضاؤں میں پھیلی ہے مہک کیا کیا
گلرنگ ہے زہراؑ بھی، ہے شیرِ خداؑ آیا
گاتی ہوئی سہرے کو جنت سے چلی حوریں
افلاک سے ہر قدسی ہے نغمہ سرا آیا
کیا رنگ ہے شادی کا کیا ڈھنگ ہے شادی کا
جبریلِ امیںؑ کیا کیا پیغامِ خدا لایا
جاتی ہیں فدا حوریں سب بنتِ محمدﷺ پر
عمران کے بیٹے پر ہے روپ سوا آیا
خوش آج ہوئے اتنے سرکارِ دو عالمﷺ بھی
اصنام کے ہونٹوں پہ بھی صلِ علیٰ آیا
شبنم مِرا سینہ بھی انوار سے روشن ہے
افلاک سے مدح کا ہے خوب صِلہ آیا
شبنم مرزا
No comments:
Post a Comment