Friday, 26 December 2025

تجھ سے ملنا اگر نہیں ہو گا

 تجھ سے ملنا اگر نہیں ہو گا

دل سنبھلنا مگر نہیں ہو گا

شام کو آیا کر خیالوں میں

شام کو کوئی گھر نہیں ہو گا

تو قدم سے قدم ملا کے چل

پھر میسر سفر نہیں ہو گا

تیرا غمخوار مجھ سے بڑھ کر بھی

بس کوئی چارا گر نہیں ہو گا

ایک ہی بار مجھ سے آ کے مل

خط کا مجھ پر اثر نہیں ہو گا

یہ گھٹن ساتھ ساتھ جائے گی

دل میں کوئی بھی ڈر نہیں ہو گا


روبینہ ناز بینا

No comments:

Post a Comment