تجھ سے ملنا اگر نہیں ہو گا
دل سنبھلنا مگر نہیں ہو گا
شام کو آیا کر خیالوں میں
شام کو کوئی گھر نہیں ہو گا
تو قدم سے قدم ملا کے چل
پھر میسر سفر نہیں ہو گا
تیرا غمخوار مجھ سے بڑھ کر بھی
بس کوئی چارا گر نہیں ہو گا
ایک ہی بار مجھ سے آ کے مل
خط کا مجھ پر اثر نہیں ہو گا
یہ گھٹن ساتھ ساتھ جائے گی
دل میں کوئی بھی ڈر نہیں ہو گا
روبینہ ناز بینا
No comments:
Post a Comment