Wednesday, 17 December 2025

کیسا ہے زمانے کا چلن دیکھ ذرا دیکھ

 کیسا ہے زمانے کا چلن دیکھ ذرا دیکھ

یاروں کے ہے ماتھے پہ شکن دیکھ ذرا دیکھ

پردے کی حقیقت سے ہوئے دور مسلماں

پوشاک میں بھی ننگے بدن دیکھ ذرا دیکھ

اولاد کی خاطر سبھی ماں باپ یہاں پر

کیا کیا نہیں کرتے ہیں جتن دیکھ ذرا دیکھ

گھر بار کی فکریں اب انہیں روند رہی ہیں

جو لوگ تھے سرمایۂ فن دیکھ ذرا دیکھ

جو اہل تھا محروم رہا داد سے لیکن

کس کو ہے ملی داد سخن دیکھ ذرا دیکھ

جدت کہے جاتا ہے تو گمراہی کو پیہم

اپنا بھی تو انداز سخن دیکھ ذرا دیکھ

یہ رتجگے آنکھوں کو بھی ویران نہ کر دیں

انجم مری آنکھوں میں تھکن دیکھ ذرا دیکھ


رضوان انجم

No comments:

Post a Comment