عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اقراء سے لے کے گفتگوئے مصطفیٰؐ تلک
اک سلسلہٴ علم ہے لا منتہا تلک
ہر کائناتی راز کے وارث بھی آپ ہیں
حٰم، ق، ن، قلم سے نساء تلک
ہے ماورائے ہوش و خرد بات عشق کی
پھیلی ہوئی ہے داستاں، کرب و بلا تلک
آنکھوں میں اشک دل میں تمنائے درگزر
اپنی خطا سے چور، نبیؐ کی عطا تلک
ہم تنگنائے حسن طلب میں پڑے رہے
وہ رحمتوں کا باب رہے انتہا تلک
توڑو انا کے خول کو ہجرت کرو کبھی
بت خانہٴ حیات سے غارِ حرا تلک
شبہ طراز
No comments:
Post a Comment