عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مال و زر کی قید نہیں یہ ان کے کرم کی باتیں ہیں
طیبہ کو جاتے ہیں وہ عاشق سرکار جنہیں بلاتے ہیں
ان کا میلاد مناتے رہو محفل ان کی سجاتے رہو
جن کی محفل سجاتے ہو تم وہ آقا تشریف لاتے ہیں
لجپال کے کرم سے سب کو ملتا ہے جہاں بھر میں
جس پر دورود پڑھتے ہو تم اسی کا صدقہ کھاتے ہیں
خواب میں ہی مجھ کو بلانا روضہ حسینؑ اپنا دکھانا
یا گھر میں میرے تم آ جانا سب کے نصیب آپ جگاتے ہیں
در در کی ٹھوکریں کھانے والا کوئی بھی نہ ہو پوچھنے والا
اس لاچار کو رحمت عالم سینے سے اپنے لگاتے ہیں
یاد نبی میں اک اک پل مجھ کو رولائے اور تڑپائے
دل کے زخم اے کملی والے ہر دم مجھ کو ستاتے ہیں
میرے آقاﷺ آ جاؤ ادھر بھی آ کے دید کرا جاؤ
بیٹھا ہوں تیری اڈیک میں کب جلوہ آپ دکھاتے ہیں
تو غم نہ کر اے یعقوب تو ہے مرید غلامان نبیﷺ
جن سے محبت ہے تجھ کو ان کے سرکار سے ناتے ہیں
محمد یعقوب
No comments:
Post a Comment