عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہم بیکسوں کی کرنے کو امداد آ گیا
میلاد کر لو صاحب میلادﷺ آ گیا
اولادیں لے کے جائے گا صدقہ حضورؐ کا
محفل میں جو بھی آج بے اولاد آ گیا
مشکل نے گھیرا جس گھڑی آنکھوں کے سامنے
آیا مدینہ تو کبھی بغداد آ گیا
آنسو نکل کے چل پڑے شہر حبیبؐ کو
روضہ مجھے حضورؐ کا جب یاد آ گیا
ہو گی اسے نہ پھر کبھی کوئی خوشی نصیب
جو محفل رسولﷺ سے ناشاد آ گیا
ناصر در رسولؐ سے خالی نہیں گیا
کرتا ہوا جو اونٹ بھی فریاد آ گیا
ناصر چشتی
No comments:
Post a Comment