Saturday, 20 December 2025

باغ عالم میں ہوئی جلوہ گری سرکار کی

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


باغ عالم میں ہوئی جلوہ گری سرکار کی

بلبلوں نے مدح رخ میں ان کی، وا منقار کی

مرحبا صد مرحبا جان بہاراں آ گئے

دن پھرے پھولوں کے، قسمت جاگ اٹھی گلزار کی

انقلاب آیا فساد و فتنہ و شر مٹ گئے

بن گئی ہے بات ان کے دم سے کل سنسار کی

واہ کیا میلاد کا موسم سہانا آ گیا

ہو رہی ہے خوب بارش رحمت و انوار کی

جشن میلاد نبی سے ہے زمانہ شادکام

بس پریشانی بڑھی ابلیس نا ہنجار کی

کیوں نہ دنیا خوش ہو جب یہ ہے ولادت کی گھڑی

خوش جمال و خوش ادا، خوش طبع و خوش گفتار کی

مونس و غمخوار آقا جلوہ فرما ہو گئے

ہو گئی بیدار قسمت مفلس و نادار کی

کام آئے گی محمدﷺ کی مسیحائی نظر

لاج رکھ لی جائے گی اب ہر دل بیمار کی

جن و انساں، حور و غلماں سب ہیں مشغول ثنا

"دھوم ہے کون و مکاں میں آمد سرکار کی"

جشن میلاد نبیﷺ کو کہہ رہا ہے جو غلط

صاف صاف اس سے کہو یہ بات ہے بیکار کی

آمد سرکارﷺ کا یہ فیض ہے راحت میاں

جو تسلسل سے ہے آمد فکر میں اشعار کی


راحت انجم 

No comments:

Post a Comment