Thursday, 11 December 2025

لوگ جب اپنی حقیقت جاننے لگ جائیں گے

 لوگ جب اپنی حقیقت جاننے لگ جائیں گے

زندگی سے زندگی کو مانگنے لگ جائیں گے

دور کرئیے آستینوں سے انہیں ورنہ ضرور

ایک دن یہ سانپ سر پے ناچنے لگ جائیں گے

ریت ہو یا راکھ ہو برباد مت کرئیے اسے

کیا پتہ کب لوگ ان کو پھانکنے لگ جائیں گے

 اس زمانہ کا چلن بدلے گا اس دن دیکھنا

آگ جب ہم مٹھیوں میں باندھنے لگ جائیں گے

 پیٹھ کے کوبڑ کہاں لے جائیں گے وہ دوستو

آئینوں کے سامنے جب آئینے لگ جائیں گے

کیا کریں ذکر وفا پیوش اب اس دور میں

ہے یہ ممکن لوگ بغلیں جھانکنے لگ جائیں گے


پیوش اوستھی

No comments:

Post a Comment