Saturday, 6 December 2025

قطرے سے مرے دامن خالی کو بھر دیا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


قطرے سے مِرے دامن خالی کو بھر دیا

تُو نے سمندروں سے ہے پیالی کو بھر دیا

رکھا قدم حضورﷺ نے کس پیار سے کہ پھر

لاکھوں گُلوں سے ایک ہی ڈالی کو بھر دیا

تارے ہیں آسمان کی جھولی میں یا کہ پھر

خیرات سے فقیر کی تھالی کو بھر دیا

جالی کی ہو کر رہ گئیں آنکھیں لپٹتے ہی

یوں نور سے حضورؐ نے جالی کو بھر دیا

تل تل سے ابل خلد نے چہرے سجا لیے

جنت کو تُو نے فیض بلالی سے بھر دیا

ناصر درود پاک کی خوشبو کے فیض سے

آقاﷺ نے میرے سانس کی نالی کو بھر دیا


ناصر چشتی

No comments:

Post a Comment