دل کی مشکل کبھی آساں نہیں ہونے دیتا
مجھ کو دشمن تہی داماں نہیں ہونےدیتا
میری آنکھوں پہ سدا ہاتھ رہے ہیں اس کے
وہ مِرے زخم نمایاں نہیں ہونے دیتا
دل، گراں بارئ احساس کا بیوپاری ہے
غم کو بازار میں ارزاں نہیں ہونے دیتا
لوٹ آتا ہے وہ یادوں کے جلو میں ہر شام
میری تنہائی کا ساماں نہیں ہونے دیتا
جمع رکھتا ہے زرِ خواب کی صورت، حامد
وہ کبھی مجھ کو پریشاں نہیں ہونے دیتا
مجھ کو دشمن تہی داماں نہیں ہونےدیتا
میری آنکھوں پہ سدا ہاتھ رہے ہیں اس کے
وہ مِرے زخم نمایاں نہیں ہونے دیتا
دل، گراں بارئ احساس کا بیوپاری ہے
غم کو بازار میں ارزاں نہیں ہونے دیتا
لوٹ آتا ہے وہ یادوں کے جلو میں ہر شام
میری تنہائی کا ساماں نہیں ہونے دیتا
جمع رکھتا ہے زرِ خواب کی صورت، حامد
وہ کبھی مجھ کو پریشاں نہیں ہونے دیتا
حامد یزدانی
No comments:
Post a Comment