غبارِ زعمِ دلِ بے قرار ختم ہوا
ذرا سی دیر میں برسوں کا پیار ختم ہوا
لے آج ترکِ تعلق بھی کر لیا تُو نے
لے آج مجھ پہ تِرا اختیار ختم ہوا
خدا کا شکر، اجازت ملی جدائی کی
خدا کا شکر، مِرا انتظار ختم ہوا
خطا ہوئی، تجھے پہچاننے میں غلطی کی
کمالِ دیدہ وری کا خمار ختم ہوا
کسی کے واسطے خود سے الجھ پڑا عدنانؔ
سو آج خود پہ مِرا اعتبار ختم ہوا
ذرا سی دیر میں برسوں کا پیار ختم ہوا
لے آج ترکِ تعلق بھی کر لیا تُو نے
لے آج مجھ پہ تِرا اختیار ختم ہوا
خدا کا شکر، اجازت ملی جدائی کی
خدا کا شکر، مِرا انتظار ختم ہوا
خطا ہوئی، تجھے پہچاننے میں غلطی کی
کمالِ دیدہ وری کا خمار ختم ہوا
کسی کے واسطے خود سے الجھ پڑا عدنانؔ
سو آج خود پہ مِرا اعتبار ختم ہوا
عدنان راجا
No comments:
Post a Comment