تیری محفل میں ستارے کوئی جگنُو لایا
میں وہ پاگل، کہ فقط آنکھ میں آنسُو لایا
جب بھی دنیا میں کسی قصر کی بنیاد پڑی
سنگ کچھ میں نے فراہم کئے، کچھ تُو لایا
تُو نے عالم سحر و شام میں تقسیم کیا
اور میں دل میں نہ کبھی فرقِ سرِ مُو لایا
مجھ کو اک عمر ہوئی خاک میں تحلیل ہوئے
تُو کہاں سے مِری آنکھیں، مِرے بازُو لایا
ان میں کوئی نہیں لگتا ہے شناسا چہرہ
رامؔ! کس آئینہ خانہ میں مجھے تُو لایا
میں وہ پاگل، کہ فقط آنکھ میں آنسُو لایا
جب بھی دنیا میں کسی قصر کی بنیاد پڑی
سنگ کچھ میں نے فراہم کئے، کچھ تُو لایا
تُو نے عالم سحر و شام میں تقسیم کیا
اور میں دل میں نہ کبھی فرقِ سرِ مُو لایا
مجھ کو اک عمر ہوئی خاک میں تحلیل ہوئے
تُو کہاں سے مِری آنکھیں، مِرے بازُو لایا
ان میں کوئی نہیں لگتا ہے شناسا چہرہ
رامؔ! کس آئینہ خانہ میں مجھے تُو لایا
رام ریاض
ریاض احمد
No comments:
Post a Comment