Saturday 29 November 2014

ان گھروں میں جہاں مٹی کے گھڑے رہتے ہیں

ان گھروں میں جہاں مٹی کے گھڑے رہتے ہیں
قد میں چھوٹے ہوں، مگر لوگ بڑے رہتے ہیں
جاؤ، جا کر کسی درویش کی عظمت دیکھو
تاج پہنے ہوئے پیروں میں پڑے رہتے ہیں
جو بھی دولت تھی وہ بچوں کے حوالے کر دی
جب تلک میں نہیں بیٹھوں یہ کھڑے رہتے ہیں
میں نے پھل دیکھ کے انسانوں کو پہچانا ہے
جو بہت میٹھے ہوں اندر سے سڑے رہتے ہیں

منور رانا

No comments:

Post a Comment