Monday 24 November 2014

سب کا احسان اٹھانے کی ضرورت کیا ہے

سب کا احسان اٹھانے کی ضرورت کیا ہے
ساتھ ہو تم، تو زمانے کی ضرورت کیا ہے
مسئلہ دونوں کا ہے، طے بھی کریں گے دونوں
شہر کو بیچ میں لانے کی ضرورت کیا ہے
دل سے طے کر کے کسی روز الگ ہو جاؤ
چھوڑنا ہے، تو بہانے کی ضرورت کیا ہے
کیا ہوا اس سے جو پہلے سا تعلق نہ رہا
شہر کو چھوڑ کر جانے کی ضرورت کیا ہے
پھول کو شور مچاتے کبھی دیکھا ہے قمرؔ
تم ہو خوشبو تو بتانے کی ضرورت کیا ہے 

ریحانہ قمر

No comments:

Post a Comment