Saturday 29 November 2014

پابند گماں کفر ہے تسلیم و رضا بھی

پابندِ گماں کفر ہے تسلیم و رضا بھی
بے زار ہے اس دینِ تذبذب سے خدا بھی
دلدل کی طرح ہوں تو کبھی گرد کی صورت
راس آئی ہے مٹی کو کبھی آب و ہوا بھی
گر روشنی مہتاب کو خورشید نے دی ہے
پرتَو ہے کسی اور کا سورج کی ضیاء بھی
تردید کسی غیر کی کیا تجھ کو روا ہے
موجود ہے دنیا میں کوئی تیرے سوا بھی
جنت کی ہوس جن کی اطاعت کا سبب ہے
ان کے لیے کم پڑتی ہے دوزخ کی سزا بھی

سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment