Monday 24 November 2014

آتے ہیں جن کے در سے پیمبر صبا کے دیکھ

آتے ہیں جن کے در سے پیمبر صبا کے دیکھ
کھلتے ہیں شاخ شاخ پہ چہرے خدا کے دیکھ
اے آفتاب! جلوۂ یزداں کا احترام
چہرہ مِری زمیں کا کرنیں جھکا کے دیکھ
میں منزلِ ثبات کو ٹھکرا کے آ گیا
بِچھتے ہیں میرے پاؤں میں رستے فنا کے دیکھ
جلتے ہیں کس عذاب میں وارث بہشت کے
تھوڑا سا آسمان کا کونہ اٹھا کے دیکھ
تجھ سے لپٹ پڑے گا، تِرا عکس دیکھنا
اِک بار آئینے کو یہ صورت دِکھا کے دیکھ

سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment