Friday, 27 November 2015

اللہ کرے کہ کوئی بھی میری طرح نہ ہو

اللہ کرے کہ کوئی بھی میری طرح نہ ہو
اللہ کرے کہ روح کی کوئی سطح نہ ہو
ٹوٹے ہوئے ہاتھوں سے کوئی بھیک نہ مانگے
جو فرض تھا وہ قرض ہے، پر اس طرح نہ ہو
سوچا تھا خوشبوؤں سے سانسیں بسائیں گے
چیخا لہو کہ دیکھو وہ قوسِ قزح نہ ہو
تم پاؤں کو چومو یا کہ روح کو چومو
سبھی مگر ڈریں گے کہ یہی وفا نہ ہو
دل چاہتا ہے خود کو مٹا دے تلاش میں
خدا کرے کہ اس سے کہیں یہ خطا نہ ہو ​
ماہ جبین ناز
مینا کماری ناز

No comments:

Post a Comment