اللہ کرے کہ کوئی بھی میری طرح نہ ہو
اللہ کرے کہ روح کی کوئی سطح نہ ہو
ٹوٹے ہوئے ہاتھوں سے کوئی بھیک نہ مانگے
جو فرض تھا وہ قرض ہے، پر اس طرح نہ ہو
سوچا تھا خوشبوؤں سے سانسیں بسائیں گے
تم پاؤں کو چومو یا کہ روح کو چومو
سبھی مگر ڈریں گے کہ یہی وفا نہ ہو
دل چاہتا ہے خود کو مٹا دے تلاش میں
خدا کرے کہ اس سے کہیں یہ خطا نہ ہو
ماہ جبین ناز
مینا کماری ناز
No comments:
Post a Comment