نذرِ مولانا حسرت موہانی
مر جائیں گے ظالم کی حمایت نہ کریں گے
احرار کبھی ترکِ روایت نہ کریں گے
کیا کچھ نہ مِلا ہے جو کبھی تجھ سے مِلے گا
اب تیرے نہ مِلنے کی شکایت نہ کریں گے
ہر لحظہ جو گزری وہ حکایت نہ کریں گے
یہ فقر دلِ زار کا عِوضانہ بہت ہے
شاہی نہیں مانگیں گے ولایت نہ کریں گے
ہم شیخ، نہ لیڈر، نہ مصاحب، نہ صحافی
جو خود نہیں کرتے وہ ہدایت نہ کریں گے
فیض احمد فیض
No comments:
Post a Comment