خود مست ہوں خود سے آ ملا ہوں
اب میں لبِ زخمِ بے گِلہ ہوں
میں ہمسفروں کی گرد کے بیچ
اک خود سفری کا قافلہ ہوں
خوشبو کے بدن میں تیرا ملبوس
میں نشۂ ذات میں نہتا
احباب سے اپنے آ مِلا ہوں
میں صرصرِ لفظ میں ہوں معنی
پس اپنی جگہ سے کب ہِلا ہوں
جون ایلیا
No comments:
Post a Comment