Sunday 29 November 2015

دیر سے آنے نہ آنے کا سبب کیا پوچھنا

دیر سے آنے نہ آنے کا سبب کیا پوچھنا
جانتا ہوں تجھ کو میں اے حیلہ جُو اچھی طرح
دو گھڑی آبیٹھ فرصت سے ہمارے پاس بھی
گفتگو آپس کی بھی کر لے کبھو اچھی طرح
دور تک آباد ہو جاتا ہے شہرِ عکسِ جاں 
آئینہ گر دیکھ لے اک خوبرو اچھی طرح
دوستوں کے حال سے میں ہوں بظاہر بے خبر
مجھ سے واقف ہیں مگر میرے عدو اچھی طرح
وہ بھی مل جائے گا خسروؔ، ہے رگِ جاں سے قریب
پڑھ نماز شوق پہلے کر وضو اچھی طرح

فیروز ناطق خسرو

No comments:

Post a Comment