دیر سے آنے نہ آنے کا سبب کیا پوچھنا
جانتا ہوں تجھ کو میں اے حیلہ جُو اچھی طرح
دو گھڑی آبیٹھ فرصت سے ہمارے پاس بھی
گفتگو آپس کی بھی کر لے کبھو اچھی طرح
دور تک آباد ہو جاتا ہے شہرِ عکسِ جاں
دوستوں کے حال سے میں ہوں بظاہر بے خبر
مجھ سے واقف ہیں مگر میرے عدو اچھی طرح
وہ بھی مل جائے گا خسروؔ، ہے رگِ جاں سے قریب
پڑھ نماز شوق پہلے کر وضو اچھی طرح
فیروز ناطق خسرو
No comments:
Post a Comment