Friday 27 November 2015

کیوں بیج محبت کا بھی بونے نہیں دیتے

کیوں بیج محبت کا بھی بونے نہیں دیتے

پُر امن فضا شہر کی ہونے نہیں دیتے

ہے دل پہ جو اک بوجھ وہ ہلکا نہیں ہوتا

تنہائی میں بھی دوست تو رونے نہیں دیتے

بس چیختے رہتے ہیں وہ طاقت کے نشے میں

ہمسایوں کو بھی چین سے سونے نہیں دیتے

یہ دور خطرناک ہے اس دور میں دیکھو

بارود کے بچوں کو کھلونے نہیں دیتے

مجرم کو سزا دیتے ہیں اصلاح کی خاطر

زندانی کو مخمل کے بچھونے نہیں دیتے


مرتضیٰ برلاس

No comments:

Post a Comment