یہ ایک بات کہ اس بت کی ہمسری بھی نہیں
مبالغہ بھی نہیں، محض شاعری بھی نہیں
ہم عاشقوں میں جو اک رسم ہے مروت کی
تمہارے شہر میں از راہِ دلبری بھی نہیں
یہاں ہم اپنی تمنا کے زخم کیا بیچیں
کسی کا قرب جو ملتا تو شعر کیوں کہتے
فسردہ حالئ اربابِ فن بری بھی نہیں
مصطفیٰ زیدی
No comments:
Post a Comment