Sunday 22 November 2015

یہ ادا یہ ناز یہ انداز آپ کا

فلمی گیت

یہ ادا یہ ناز یہ انداز آپ کا
دھیرے دھیرے پیار کا بہانہ بن گیا

آپ کے پیار کا کچھ بھروسا نہیں
مار ڈالے نہ ہم کو ادا یہ کہیں
یہ حسیں وادیاں یہ سماں پیار کا
آپ کے دل میں یوں، یوں ہوا کہ نہیں
ہم نے تو چھپایا، افسانہ بن گیا
دھیرے دھیرے پیار کا بہانہ بن گیا

ڈگمگانے لگا میرے دل کا جہاں
ہم پہ بھی اک نظر ہو ادھر مہرباں
اے جی تم کیوں ہمیں بور کرنے لگے
بات یہ ہے تمہیں پیار کرنے لگے
کیوں بھلا تُو میرا دیوانہ بن گیا
دھیرے دھیرے پیار کا بہانہ بن گیا

​ان نظاروں کی یہ بات بھی دیکھیے
آپ بھی بات کچھ پیار کی کیجیے
ساتھ ہیں سلسلے اجنبی اجنبی
کیوں کٹے گی بھلا اس طرح زندگی
بھولا بھالا دل تھا نشانہ بن گیا
دھیرے دھیرے پیار کا بہانہ بن گیا

یہ ادا یہ ناز یہ انداز آپ کا
دھیرے دھیرے پیار کا بہانہ بن گیا

موج لکھنوی

No comments:

Post a Comment