Tuesday 1 March 2016

اپنے گرد فصیل کھڑی کرنے سے پہلے

اپنے گرد فصیل کھڑی کرنے سے پہلے
سوچ لو پہلی اینٹ کہیں دھرنے سے پہلے
جان لو رستے بند ہیں واپس جانے کے سب
میری جانب، اپنا رخ کرنے سے پہلے
ایک طریقِ کار مروج یہ بھی تو ہے
کوئی کام نہ کرنا، کچھ کرنے سے پہلے
دور کہیں پر برف، یقیناً پگھلی ہو گی
قطرہ  قطرہ گرتا تھا، جھرنے سے پہلے
خواہش کی یہ پھانس نہ جانے کب نکلے گی
طاہرؔ اس سے مل ہی لو، مرنے سے پہلے

سلیم طاہر

No comments:

Post a Comment