اپنے گرد فصیل کھڑی کرنے سے پہلے
سوچ لو پہلی اینٹ کہیں دھرنے سے پہلے
جان لو رستے بند ہیں واپس جانے کے سب
میری جانب، اپنا رخ کرنے سے پہلے
ایک طریقِ کار مروج یہ بھی تو ہے
دور کہیں پر برف، یقیناً پگھلی ہو گی
قطرہ قطرہ گرتا تھا، جھرنے سے پہلے
خواہش کی یہ پھانس نہ جانے کب نکلے گی
طاہرؔ اس سے مل ہی لو، مرنے سے پہلے
سلیم طاہر
No comments:
Post a Comment