جس وقت نظر کوئی وہاں اور ہے آتا
اس وقت میرے دل میں گماں اور ہے آتا
میرے دلِ نالاں کے جو نالوں سے ہو نالاں
کیا کوئی یہاں نالہ کناں اور ہے آتا
اے یاس و الم جاؤ مِرے خانۂ دل سے
جوں جوں لبِ شیریں سے مجھے دے ہے تُو دشنام
اک مجھ کو مزا پستہ وہاں اور ہے آتا
بولے وہ ظفرؔ غیر سے سن کر مری فریاد
لو آج تو اک گرم فُغاں اور ہے آتا
بہادر شاہ ظفر
No comments:
Post a Comment