Sunday 8 May 2016

دنیا سے مجھے مطلب دنیا تو ہے دیوانی

دنیا سے مجھے مطلب، دنیا تو ہے دیوانی 
سنتا ہوں میں دنیا کی، کرتا ہوں غزلخوانی 
اے بے خودئ الفت! اعجاز ہے یہ تیرا 
مطلق نہیں اب مجھ کو احساسِ گراں جانی
اک عالمِ حیرت ہے، صورت کدۂ عالم 
دیکھو گے اسے جتنا، بڑھ جائے گی حیرانی 
اشعار کے پردہ میں اسرارِ حقیقت ہیں 
اے رازؔ یہ خوش گوئی، یہ طرزِ غزلخوانی

سرور عالم راز

No comments:

Post a Comment