دنیا سے مجھے مطلب، دنیا تو ہے دیوانی
سنتا ہوں میں دنیا کی، کرتا ہوں غزلخوانی
اے بے خودئ الفت! اعجاز ہے یہ تیرا
مطلق نہیں اب مجھ کو احساسِ گراں جانی
اک عالمِ حیرت ہے، صورت کدۂ عالم
اشعار کے پردہ میں اسرارِ حقیقت ہیں
اے رازؔ یہ خوش گوئی، یہ طرزِ غزلخوانی
سرور عالم راز
No comments:
Post a Comment