Thursday 5 May 2016

تشریف شب کو لانا کیوں عار جانتے ہیں

تشریف شب کو لانا کیوں عار جانتے ہیں
شاید کہ آپ ہم کو بدکار جانتے ہیں
زلفوں کے پیچ میں ہم گو جانتے نہیں کچھ
پر سر پٹک کے اپنا من ہار جانتے ہیں
وحشت میں جو جو ہم نے پتھروں سے سر کو مارا
صحرا میں جا کے پوچھو، کہسار جانتے ہیں
افسوس جن کی خاطر یوں خلق میں سبک ہیں
خاطر کا اپنی ہم کو وہ بار جانتے ہیں
یہ بھی نصیب و قسمت گل کھائے جن کے غم میں
محفل میں اپنی ہم کو وہ خار جانتے ہیں
مطلق نہیں ہے پروا سیرِ چمن کی عشرتؔ
ہم داغِ دل کو اپنے گلزار جانتے ہیں

عشرت بریلوی

No comments:

Post a Comment