Saturday, 7 May 2016

یہ ظالم ہوائیں یہ کافر گھٹائیں

یہ ظالم ہوائیں، یہ کافر گھٹائیں
چلی آئیں تنہا، انہیں بھی تو لائیں
ضرور ان سے مَس ہو گیا کوئی جھونکا
مہکتی ہوئی آ رہی ہیں ہوائیں
نہیں کوئی بابِ قبول آسماں پر
بھٹک کر کدھر جا رہی ہیں دعائیں
ہماری عبادت تو ہے یاد ان کی
وہ معبود ہو کر ہمیں بھول جائیں
اسی آرزو میں بسر ہو رہی ہے
پھر اک بار تم کو کہیں دیکھ پائیں
چلو ان کے در پر پھر اک روز ساغرؔ
مقدر کو اک بار پھر آزمائیں

ساغر نظامی

No comments:

Post a Comment