یہ ظالم ہوائیں، یہ کافر گھٹائیں
چلی آئیں تنہا، انہیں بھی تو لائیں
ضرور ان سے مَس ہو گیا کوئی جھونکا
مہکتی ہوئی آ رہی ہیں ہوائیں
نہیں کوئی بابِ قبول آسماں پر
ہماری عبادت تو ہے یاد ان کی
وہ معبود ہو کر ہمیں بھول جائیں
اسی آرزو میں بسر ہو رہی ہے
پھر اک بار تم کو کہیں دیکھ پائیں
چلو ان کے در پر پھر اک روز ساغرؔ
مقدر کو اک بار پھر آزمائیں
ساغر نظامی
No comments:
Post a Comment