Tuesday 6 September 2016

دشمن و دوست چند رکھتے ہیں

دشمن و دوست چند رکھتے ہیں
یہ مگر عقل مند رکھتے ہیں
واعظوں کی زباں ہے وا ہم پر
اور خود کان بند رکھتے ہیں
حسن کے سلسلے میں اہلِ نظر
اپنی اپنی پسند رکھتے ہیں
بام پر ڈالنے کو چور کے ساتھ
کوتوال اب کمند رکھتے ہیں
حوصلہ پست ہی سہی شوکتؔ 
ہم ارادے بلند رکھتے ہیں

شوکت واسطی

No comments:

Post a Comment