Friday 16 September 2016

تو نہیں ہے تو دوست کیا غم ہے

تُو نہیں ہے تو دوست کیا غم ہے
دل میں تیری جگہ تِرا غم ہے
دل میں جو زہر ہے وہ زہر نہیں
مدتوں کا رُکا ہوا غم ہے 
زخم مائل بہ اندمال نہیں
اور یہ غم زخم سے بڑا غم ہے
اس سے مل کر مجھے خوشی ہو گی
اس کے دل میں ابھی مِرا غم ہے
کھولیے دل کی ڈائری عادلؔ
دیکھیے آج کون سا غم ہے

ذوالفقار عادل

No comments:

Post a Comment