پھاگن چیتر کے آتے ہی
پھاگن چیتر کے آتے ہی
بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں
شام کی آنکھیں سپنوں سے
دن کے نتھنے
خوشبو کی لپٹوں سے
دروازے درزوں سے
گلیاں باتوں سے
رستے قدموں سے
شاعر کا دل یادوں سے
سندر، شِیتل نظموں سے
اور نظمیں لفظوں سے بھر جاتی ہیں
پھاگن چیتر کے آتے ہی
بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں
نصیر احمد ناصر
No comments:
Post a Comment