جو میرا ہے وہ تیرا بھی افسانہ ہوا تو
ماحول کا انداز ہی بے گانہ ہوا تو
تم قتل سے بچنے کا جتن خوب کرو ہو
قاتل کا اگر لہجہ شریفانہ ہوا تو
ساقی تو مِرا جام سدا بھرتا رہا ہے
اسکو بھی بٹھا دیتے ہو داناؤں کی صف میں
گستاخ اگر بزم میں دیوانہ ہوا تو
کعبے کی زیارت کا سفر کر تو رہے ہو
رستے میں کہیں کوئی صنم خانہ ہوا تو
بیکلؔ نے تجھے دشمنِ جانی ہی کہا ہے
تجھ سے جو اچانک کہیں یارانہ ہوا تو
بیکل اتساہی
اللہ عمر دراز کرے! خدا کی قسم اردو اور سخن طرازی ہمیشہ آپ پر ناز کرے گی اور احسانمند رہے گی۔ اللہ تا دیر سلامت رکھے، صحت اور تندرستی کے ساتھ!
ReplyDeleteبخاری صاحب دعاؤں کے لیے شکریہ، ان شاءاللہ میری کوشش ہے کہ آپ جیسے دوستوں جتنا ہو سکا اردو زبان کی خدمت کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔
Delete