Monday, 12 September 2016

جو میرا ہے وہ تیرا بھی افسانہ ہوا تو

جو میرا ہے وہ تیرا بھی افسانہ ہوا تو
ماحول کا انداز ہی بے گانہ ہوا تو
تم قتل سے بچنے کا جتن خوب کرو ہو
قاتل کا اگر لہجہ شریفانہ ہوا تو
ساقی تو مِرا جام سدا بھرتا رہا ہے
خالی جو مِری زیست کا پیمانہ ہوا تو
اسکو بھی بٹھا دیتے ہو داناؤں کی صف میں
گستاخ اگر بزم میں دیوانہ ہوا تو
کعبے کی زیارت کا سفر کر تو رہے ہو
رستے میں کہیں کوئی صنم خانہ ہوا تو
بیکلؔ نے تجھے دشمنِ جانی ہی کہا ہے
تجھ سے جو اچانک کہیں یارانہ ہوا تو

بیکل اتساہی​

2 comments:

  1. اللہ عمر دراز کرے! خدا کی قسم اردو اور سخن طرازی ہمیشہ آپ پر ناز کرے گی اور احسانمند رہے گی۔ اللہ تا دیر سلامت رکھے، صحت اور تندرستی کے ساتھ!

    ReplyDelete
    Replies
    1. بخاری صاحب دعاؤں کے لیے شکریہ، ان شاءاللہ میری کوشش ہے کہ آپ جیسے دوستوں جتنا ہو سکا اردو زبان کی خدمت کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔

      Delete