ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو
کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو
وہ بے خیال مسافر،۔۔ میں راستہ یارو
کہاں تھا بس میں مِرے اس کو روکنا یارو
مِرے قلم پہ زمانے کی گرد ایسی تھی
تمام شہر ہی جس کی تلاش میں گم تھا
میں اس کے گھر کا پتہ کس سے پوچھتا یارو
وسیم بریلوی
No comments:
Post a Comment