کئی جہان ہیں ارض و سما سے آگے بھی
سفر یہ ختم نہ ہو گا، فنا سے آگے بھی
وہ کارِ اہلِ وفا ہو،۔ کہ راہِ جرمِ جفا
ہر ایک سمت چلو انتہا سے آگے بھی
بہل نہ پائے گا دل اب فقط دلاسوں سے
میں ابکے تیری تمنا سے بڑھ کے کچھ مانگوں
کہ بارہا تجھے مانگا خدا سے، آگے بھی
تِرا شعور فقط کرۂ 🌍 ہوائی تک
مِرا خیال ورا، ماوراء سے آگے بھی
عبدالرحمان واصف
No comments:
Post a Comment