Tuesday 13 September 2016

کئی جہان ہیں ارض و سما سے آگے بھی

کئی جہان ہیں ارض و سما سے آگے بھی
سفر یہ ختم نہ ہو گا، فنا سے آگے بھی
وہ کارِ اہلِ وفا ہو،۔ کہ راہِ جرمِ جفا
ہر ایک سمت چلو انتہا سے آگے بھی
بہل نہ پائے گا دل اب فقط دلاسوں سے
مجھے نواز، دعا بدعا سے آگے بھی
میں ابکے تیری تمنا سے بڑھ کے کچھ مانگوں
کہ بارہا تجھے مانگا خدا سے، آگے بھی
تِرا شعور فقط کرۂ 🌍 ہوائی تک
مِرا خیال ورا، ماوراء سے آگے بھی

عبدالرحمان واصف

No comments:

Post a Comment