اب کسے چاہیں، کسے ڈھونڈا کریں
وہ بھی آخر مِل گیا، اب کیا کریں
ہلکی ہلکی بارشیں ہوتی رہیں
ہم بھی پھولوں کی طرح بھیگا کریں
آنکھ موندھے اس گلابی دھوپ میں
دل، محبت، دِین و دنیا، شاعری
ہر درِیچے سے تجھے دیکھا کریں
گھر نیا، کپڑے نئے، برتن نئے
ان پرانے کاغذوں کا کیا کریں
بشیر بدر
No comments:
Post a Comment