Tuesday 13 September 2016

ایسا لگتا ہے زندگی تم ہو

ایسا لگتا ہے زندگی تم ہو
اجنبی! کیسے اجنبی تم ہو
اب کوئی آرزو نہیں باقی
جستجو میری آخری تم ہو
لوگ آتے ہیں، لوگ جاتے ہیں
میری نگاہ میں، آج بھی تم ہو
میں زمیں پہ گھنا اندھیرا ہوں
آسمانوں کی چاندنی تم ہو
دوستوں سے وفا کی امیدیں
کس زمانے کے آدمی تم ہو
مجھ کو اپنا شریکِ غم کر لو
یوں اکیلے، بہت دُکھی تم ہو

بشیر بدر

No comments:

Post a Comment