Tuesday 13 September 2016

پس ظلمت غم نیم شب، مجھے سوچنا

پسِ ظلمتِ غمِ نیم شب، مجھے سوچنا
ذرا سوچنا، کسی اور ڈھب مجھے سوچنا
کبھی بے سکون ہو، مضمحل ہو یہ دل تِرا
تُو اداس ہو کبھی بے سبب، مجھے سوچنا
ابھی مسکراؤ،۔۔۔ نئی نئی ہیں رفاقتیں
تمہیں چھوڑ دیں گے یہ لوگ تب مجھے سوچنا
تمہیں آج ناز ہے جس پہ،۔ جس پہ غرور ہے
وہ شباب تم سے جدا ہو جب، مجھے سوچنا
کبھی کرب سے تِری چشمِ تر جو چھلک پڑے
مِرا نام آئے جو زیرِ لب، مجھے سوچنا

عبدالرحمان واصف

No comments:

Post a Comment