دل کے زخم چھپاؤ گے کب تک، کب تک بات بناؤ گے
راہیؔ جی! لوگوں نے جو پوچھا، کس کا نام بتاؤ گے؟
اپنے پاؤں کے چھالے دیکھو، صحرا تو سب دیکھ لیے
چلتے چلتے تھک گئے ہو گے، بولو کب گھر جاؤ گے
میں کہتا ہوں اپنے آنکھوں کے دروازے بند کرو
تم خود دیکھو، ہم جیسوں کا دنیا نے جو حال کیا
جب بھی سچ بولو گے یہاں پر، دیوانے کہلاؤ گے
راہی معصوم رضا
No comments:
Post a Comment